کیا وٹامنز ایکسپائر ہوجاتے ہیں؟ سپلیمنٹ لینے کی ہدایات ، خطرات وغیرہ 2024

جب صحت مند طرز زندگی کو بہتر بنانے کی بات آتی ہے تو ہم میں سے اکثر لوگ مہنگے وٹامنز خریدتے ہیں اور انہیں لینا شروع کر دیتے ہیں لیکن  ہم میں سے بہت سے لوگ روزانہ کی خوراک لینا بھول جاتے ہیں، اور بوتل بھری رہتی ہے اورایسے ہی اس کی میعاد  ختم ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گوگل سرچز وٹامن ڈی کی میعاد ختم ہونے سے متعلق سوالات سے بھری ہوئی ہیں، جیسے کہ کیا وٹامن ڈی  کی مدتِ میعاد ہے؟  کیا prenatal  وٹامنز کی میعاد ختم ہو جاتی ہے؟ کیا بایوٹین کی میعاد ختم ہو جاتی ہے؟ آئیے آپ کو مختصر ترین جملے میں جواب دیتے ہیں۔

نہیں! وٹامن سپلیمنٹس ایکسپائر نہیں ہوتے لیکن ایک میعاد کے بعد غیر موثر ہو جاتے ہیں۔

جی ہاں! آپ نے صحیح پڑھا ہے کیونکہ اس کی میعاد ختم ہونا اس کی صحت کے لیے خطرہ ہونے کی بجائے سپلیمنٹس کے غیر موثر ہونے کی نشاندہی ہوتی ہے۔ اس جواب نے  وٹامن کی میعاد ختم ہونے، اس کے خطرات، مضر اثرات، حفاظت اور مزید بہت سے سوالات اٹھائے ہوں گے۔ پریشان نہ ہوں کیونکہ  ہماری  جامع وٹامن سپلیمنٹ گائیڈ لائن  آپ کو آپ کے ہر سوال کا جواب دے گی۔

وٹامن کی اوسط مدتِ میعاد کیا ہے؟

سپلیمنٹس کے پیکج پر  درج تاریخ سپلیمنٹس کی شیلف لائف کو ظاہر کرتی ہے،جو کہ  اوسطاً 2 سال ہوتی ہے۔ سپلیمنٹ کی قسم، فارمولہ اور اسٹوریج کی حالت کے مطابق شیلف لائف مختلف ہو سکتی ہے۔ چبانے  والی گمیز کی شیلف لائف گولیوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے کیونکہ چبانے  والے وٹامنز زیادہ نمی جذب کرتے ہیں۔ لہذا، وہ غیر متوقع حالات میں تیزی سے خراب ہو  سکتے ہیں۔ دوسری طرف، اگر آپ انہیں صحیح طریقے سےاسٹور کرتے ہیں تو وٹامن کی گولیاں برسوں تک مؤثر طریقے سے محفوظ رہ سکتی ہیں۔

وٹامنز پرانے یا خراب  ہونے کا پتہ کیسے چلتا ہے؟

جب  مدتِ میعاد گزر جائے یا سپلیمنٹس روشنی اور نمی میں بہت دیر کے لئے رکھی رہے، وہ آپ کی صحت کے لیے غیر فائدہ مند ہو جاتی   ہیں۔ آپ صرف اس کی ظاہری شکل اور بو  سےاس کے خراب ہونے  کا تعین کر سکتے ہیں۔ درج ذیل حالت میں  آپ کو وٹامنز کو استعمال نہیں کرنی چاہئے۔

• اگر بوتل میں وٹامن کی گولیاں نم ہو

  • اگر گمیز یا گولیوں پر کوئی سڑنا نمودار ہوتا ہے۔
  • اگر اس سے غیر معمولی بدبو آتی ہو۔

یہ وہ حالات ہیں جب وٹامنز ماحولیاتی آلودگی، نمی اور روشنی کی وجہ سے خراب ہو جاتے ہیں یہاں تک کہ اگر اس کی میعاد ختم ہونے میں کچھ وقت باقی ہے، تو آپ کو کسی بھی تبدیلی کا پتہ لگانے کے لیے ان ظاہری خصوصیات کو چیک کرنا چاہیے۔

کیا ایکسپائرڈ سپلیمنٹس استعمال کر سکتے ہیں؟

معیاد ختم ہونے کے بعد  غذائی سپلیمنٹس یا وٹامنز کھانا  غیر محفوظ نہیں ہےلیکن ان کااستعمال  بیکار ہے۔ ان کے فارمولے میں موجود غذائی اجزاء کام کرنے کی طاقت کھو دیتے ہیں اس لیے ان کے استعمال کا کوئی فائدہ نہیں۔ تاہم، اگر گولیاں گیلے، مرطوب، اور گرم اسٹوریج کی حالتوں کی وجہ سے خراب ہو جائیں تو اس کا استعمال مضر ہے۔ان خراب سپلیمنٹس کے استعمال  کی صورت میں، کچھ  لوگوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، جیسے حاملہ خواتین اور غذائی قلت کا شکار لوگ۔

معیاد ختم ہونے کے بعد آپ کتنی دیر تک وٹامنز استعمال کر سکتے ہیں؟

وٹامنز کے لیبل پر مدتِ میعاد   درج  کرنے کی وجہ ہے۔  یہ تاریخ آپ کو بتاتی ہے کہ یہ کب طاقتور اور موثر نہیں ہے۔ مدتِ میعاد کے بعد وٹامنز اور معدنیات پر مشتمل اجزاء  جذب نہیں ہونگے اور آپ کو کسی بھی طرح سے فائدہ نہیں ہوگا۔ لہذا، ڈاکٹر ان ا سپلیمنٹ کی میعاد ختم ہونے  جانے کے بعد انہیں استعمال کرنے سے منعہ  کرتے  ہیں۔ خاص طور پر، اگر آپ کو کوئی شدید کمی، صحت کا مسئلہ، یا حمل ہے، تو آپ کوان وٹامنز کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ڈاکٹروں نے آپ کے جسم کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے غذائی سپلیمنٹس تجویز کیے ہیں جو کہ  ایکسپائروٹامنز نہیں کر سکتے۔

ایک بار کھولنے کے بعد مائع وٹامن  کب تک استعمال کی جا سکتی ہے؟

مائع وٹامن کی بند  بوتل کی میعاد  2 سال طویل ہوتی ہےکیونکہ سیل بند ڈھکن سے کوئی ہوا، نمی یا آلودگی نہیں گزر سکتی لیکن ایک بار جب آپ بوتل کھولتے ہیں، تو شیلف لائف 6 ماہ رہ جاتی ہے۔ لہذا، بہت سے مینوفیکچررز لیبل پر درج کرتے ہیں  کہ کھولنے کے بعد چھ ماہ کے اندر استعمال کیا جانا چاہئے. مزید برآں، وہ اسٹوریج کی ہدایات بھی دیتے ہیں، یعنی طویل استعمال کے لیے ریفریجریٹر میں اسٹور کریں-

وٹامن کی مدتِ میعاد کو کیا چیزیں متاثر کرتی ہیں؟

مختلف عوامل غذائی سپلمینٹ کی معیاد کو متاثر کرتے ہیں جن میں سے چند درجِ ذیل ہیں

فارمولہ کی قسم:  غذائی اجزاء اور بائیو ایکٹیو کیپسول، گولیاں، گمیز، پاؤڈر، مائع، سافٹ جیلز وغیرہ کی شکل میں پیک کیے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، گولیوں، کیپسول اور سافٹ جیلز  میں اجزاء بند ہوتے ہیں، اس لیے ان کے آکسیڈیشن سے تبدیل ہونے کا امکان نہیں ہے۔ دوسری طرف، گمیز، پاؤڈر، اور مائع فارمولے گولی کے فارمولوں کی نسبت پہلےخراب  ہونے کا زیادہ خطرہ رکھتے ہیں۔ لہذا، آپ کو زیادہ ترگمیز فارمولوں پر صرف ایک یا دو سال کی میعاد درج  ہوتی ہے۔ تاہم، محفوظ پیکیجنگ کی میعاد کئی سالوں تک بڑھ سکتی ہے۔

فارمولے میں اجزاء: وٹامن سپلیمنٹ میں موجود اجزاء بھی سپلیمنٹ کی شیلف لائف کا تعین کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، تیل پر مبنی سپلیمنٹس آسانی سے آکسائڈائز کر سکتے ہیں، اس لیے ان کی شیلف لائف کم ہوتی ہے۔ مینوفیکچررز فارمولے میں اینٹی آکسیڈینٹ اجزاء شامل کرتے ہیں تاکہ فارمولے کو طویل عرصے تک محفوظ رکھا جاسکے۔ اگر آپ مچھلی کا تیل، بھنگ کا تیل، السی کا تیل پر مبنی  فارمولہ ہے  تو اس کے صحیح اسٹوریج کو یقینی بنائیں تاکہ یہ خراب  نہ ہو۔ مزید برآں، پروبائیوٹکس میں بیکٹیریل میک اپ ہوتا ہے، اس لیے ان میں بیکٹیریا کی افزائش کی وجہ سے پھپھوندی لگنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ لہذا، بیکٹیریا کی افزائش سے بچنے کے لیے انہیں ریفریجریٹر میں رکھنا تجویز کیا جاتا ہے ۔

پیکنگ: وٹامنز اور غذائی سپلیمنٹس کی پیکنگ غذائی اجزاء کو محفوظ  کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مطالعات کے مطابق، شیشے کی بوتلیں سپلیمنٹس پیکجنگ کے طور محفوظ ترین آپشن ہیں۔ خاص طور پر، امبر شیشے کی بوتلیں فارمولے کی حفاظت  کو یقینی بناتی ہیں۔ ان میں روشنی کو فلٹر کرنے کی حیرت انگیز خصوصیات ہیں جو انہیں UV شعاعوں سے بچانے میں مدد کرتی ہیں تاکہ آکسیڈیشن سے بچ سکیں۔ مزید برآں، بوتلوں کے ڈھکن میں گولیوں یا مسوڑوں کو ہوا، نمی اور دیگر آلودگی سے بچانے کے لیے سیل کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔

وٹامن سپلیمنٹس کو کیسے اسٹورکیا جائے؟

وٹامنز اور غذائی سپلیمنٹس کو محفوظ رکھنے  کے لئے  آپ کو ذخیرہ کرنے کے درج ذیل  اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔

  • گولیاں یا گمیز کو ہمیشہ اصلی کنٹینر میں رکھیں کیونکہ مینوفیکچررز ایسی پیکیجنگ کا استعمال کرتے ہیں جو شیلف لائف کو زیادہ سے زیادہ کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، ایک امبر شیشے کی بوتل جس میں ایئر ٹائٹ ڈھکن  ہو۔
  • بوتل کو ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھیں تاکہ نمی، زیادہ درجہ حرارت، اور دیگر آلودگیوں کے اثرات سے محفوظ رہے۔
  • بوتل کو براہ راست سورج کی روشنی میں نہ رکھیں کیونکہ UV روشنی آکسیڈیشن کو متحرک کر سکتی ہے جو فارمولے کو بدل دیتی ہے۔ مثال کے طور پر، وٹامن اے اور وٹامن ڈی سورج کی روشنی سے  اپنا اثر ختم کر دیتے ہیں۔
  • وٹامنز کو باورچی خانے کے قریب نہ رکھیں کیونکہ نمی اور گرمی کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
  • ہمیشہ اسٹوریج کی ہدایات پڑھیں  کیونکہ مخصوص سپلیمنٹ کی اسٹوریج مختلف ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، پروبائیوٹک سپلیمنٹس کو اپنی کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے ریفریجریٹر میں رکھنا چاہیے۔

ایکسپائرڈ  وٹامنز کو کیسے  ضائع کریں؟

ڈاکٹر کسی بھی وجہ سے ایکسپائرڈ  وٹامن کے استعمال کی اجاذت نہیں دیتے۔ لہذا، آپ کو ان  سپلیمنٹس کو صحیح طریقے سے ضائع  کرنا چاہیے تاکہ بچوں اور جانوروں کی پہنچ سے دور رہیں۔ FDA نے غیر استعمال شدہ اور ایکسپائرڈ ادویات کو ضائع کرنے کے لیے ہدایت فراہم کیے ہیں۔ بوتل   سے تمام گولیاں یا گمیز نکالیں، انہیں کیٹ لیٹر، کافی گراؤنڈز، یا کسی بھی گندی چیز کے ساتھ ملائیں، اسے کچرے کے تھیلے میں بند کریں، اور کوڑے دان میں پھینک دیں۔ یہ طریقہ جانوروں اور بچوں کو سپلیمنٹ کو چھونے یا کھانے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ مزید یہ کہ، کبھی بھی کوئی دوا، سپلیمنٹ، یا وٹامنز کو بیت الخلا میں نہ پھینکیں کیونکہ اس سے پانی آلودہ ہوتا ہے۔

کیا ایکسپائرڈ وٹامنز کو کھاد کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے؟

پودے کو بڑھنے کے لیے کئی غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے اور سپلیمنٹس ان وٹامنز کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ آپ کو صرف وٹامنز  گولیاں پودوں کی کھاد میں ملا نی ہے۔ کیلشیم والے سپلیمنٹ پودوں  کے نئے پتے اور نشوونما کو فروغ دیتے ہیں۔ آپ ملٹی وٹامنز کو پانی میں شامل اور تحلیل بھی کر سکتے ہیں اور پودوں کو براہ راست پانی دے سکتے ہیں۔

ایکسپائرڈ وٹامنز کے مضر اثرات کیا ہیں؟

اگر آپ نے نادانستہ طور پر ایکسپائرڈ وٹامنز کا استعمال کیا ہے، تو پرئشان نہ ہوں۔ ہم نے اوپر واضح کیا ہے کہ میعاد ختم ہونے کے بعد ان کا لینا غیر محفوظ نہیں ہے۔ چونکہ یہ معیاد ختم ہونے کے بعد ناکارہ ہو جاتے ہیں اس لیے ان کا جسم پر کوئی اچھا یا مضر اثر نہیں ہوتا۔

خلاصہ:

ہمیں خوراک میں غذائی اجزاء کی کمی کو پورا کرنے کے لیے وٹامن سپلیمنٹ کی ضرورت ہوتی  ہے۔ لیکن، اگر یہ ایکسپائر  ہو جائے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ میعاد ختم ہونے کے بعد، یہ زہریلا نہیں بنتا لیکن اپنی تاثیر کھو دیتا ہے۔ لہذا، آپ کو ان  سپلیمنٹ کے استعمال سے کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ اگرچہ ہر وٹامن کی شیلف لائف کا پیرامیٹر مختلف ہوتا ہے، ان کی اوسط شیلف لائف 2 سال ہے۔ مزید برآں، مائع اور پاؤڈر فارمولے گولیوں سے زیادہ تیزی سے خراب ہو سکتے ہیں۔ لہذا، اسے کھولنے کے بعد 6 ماہ کے اندر مائع سپلیمنٹ  استعمال کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ میعاد ختم ہونے کے علاوہ، نقصان دہ ماحولیاتی عوامل بھی  شیلف لائف کو متاثر کرتے ہیں۔ اس میں نمی، ہوا،، UV شعاعیں، بیکٹیریا، مولڈ وغیرہ شامل ہیں۔ اس لیے مینوفیکچررز ان ماحولیاتی عوامل سے بچنے کے لیے اسٹور کرنے کے مناسب ہدایات  دیتے ہیں۔ اگر آپ انہیں صحیح طریقے سےاسٹور  کرتے ہیں، تو وٹامنز طویل عرصے تک محفوظ  رہ سکتے ہیں۔ معیاد ختم ہونے والی وٹامن سپلیمنٹس کے بارے میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ان کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں۔ چونکہ یہ معیاد ختم ہونے کے بعد کوئی فائدہ نہیں دیتا، اس کے کوئی مضر اثرات بھی نہیں ہوتے۔ پھر بھی، اگر آپ کمی یا کسی خاص بیماری کے علاج کے لیے سپلیمنٹس پر لے رہے ہیں تو آپ کو میعاد ختم ہونے کی تاریخ پر نظر رکھنی چاہئے۔

Tags: